Attiya Dawood
Attiya Dawood is a much-acclaimed poet, writer, and women’s rights activist. She has numerous publications to her credit, and writes mostly in Sindhi. She draws inspiration from her own traumatic girlhood experiences of an upbringing in rural Sindh. However, her poetry is more than creative expression. For Dawood it is revolution – a tool for challenging society and provoking change. It is this creative fire that she carries into the work she does with the women’s movement in Pakistan. Amrita Pritam said of her: “Attiya is a real poet. I would like to write her in Hindi and Punjabi.”
Dawood has received the prestigious Sindhi Adeeb Award from Akhal Bharti Sindhi Boli and Sahitya Sabha at Bombay.
Her autobiography has been published in Hindi, Urdu and English.
عطیہ داوُد
عطیہ داوُد مشہور شاعر، مصنف اور حقوقِ نسواں کی کارکن ہیں۔ وه کئی تصانیف شائع کر چکی ہیں اور زیاده تر سندھی میں لکھتی ہیں۔ اُن کا تخلیقی عمل دیہی سندھ میں اُن کے بچپن کے صدماتی نسوانی تجربات سے تحریک پاتا ہے۔ تاہم اُن کی شاعری محض تخلیقی اظہار نہیں۔ عطیہ داوُد کے لیئے شاعری ایک انقلاب ہے: معاشرے کو چنوتی دینے، اُسے جھنجوڑ کر تبدیل کرنے کا ذریئعہ ہے۔ یہ وه تخلیقی آگ ہے جس سے وه تحریکِ نسوانِ پاکستان میں اپنے کام کو متحرک کرتی ہیں۔ امرِتا پریِتم نے اُن کے بارے میں کہا کہ: ”عطیہ ایک سچی شاعر ہے۔ میں اُس کو ہندی اور پنجابی میں لکھنا چاہونگی“۔
عطیہ داوُد کو اکھال بھارتی سندھی بولی کا انتہائی محترم اعزاز سندھی ادیب ایوارڈ دیا گیا ہے، اور وه مُمبئی کی سہِتیا سبھا سے بھی اعزازیافتہ ہیں۔ اُن کی خودنوشت سوانح عمری ھندی، اردو اور انگریزی میں شائع ہو چکی ہے۔