Directed by: Ammar Aziz. Press CC to view subtitles in English, Urdu, Hindi and Romanized Hindi-Urdu.
We need a whole lot of flowers
Poet: Afzal Ahmed Syed
We need a whole lot of flowers
to gather at the feet of the dead
We need a whole lot of flowers
to cover the faces of corpses in gunny-sacs
A whole annual flower show
should be preserved in Edhiís morgue
to keep at the foot of graves
dug in the police graveyard for the designated dead
A spray of flowers from the balcony in bloom
for the woman shot dead
at the bus stop
Sky-blue flowers
to tickle
the two youths lost to eternal sleep in a yellow cab
Dried flowers
to caparison
and restore a mutilated corpse
We need a whole lot of flowers
for the wounded
languishing in clinics
that neither have the Japanese rock
nor any other variety of garden
We need a whole lot of flowers
for one half of them will succumb to their wounds
We need a forest of nocturnal flowers
for those who could not sleep for the report of gunfire
we need a whole lot of flowers
for a whole lot of rueful people
we need anonymous flowers
to cloak the stripped girl
we need a whole lot of flowers
We need a whole lot of flowers
on a whole lot of dancing creepers
that we could train to screen this city
Translated by Musharraf Ali Farooqi
ہمیں بہت سارے پھول چاہییں
شاعر: افضال احمد سيد
ہمیں بہت سارے پھول چاہییں
مارے جانے والے لوگوں کے قدموں میں رکھنے کے لیے
ہمیں بہت سارے پھول چاہییں
بوریوں میں پائی جانے والی لاشوں کے چہرے ڈھانکنے کے لیے
ایک پوری سالانہ پھولوں کی نمائش
ایدھی سردخانےمیں محفوظ کرلینی چاہیے
نامزد مرنے والوں کی
پولیس قبرستان میں کھدی قبروں کے پاس رکھنے کے لیے
خوبصورت بالکنی میں اگنے والے پھولوں کا ایک گچھا چاہیے
بس اسٹاپ کے سامنے
گولی لگ کر مرنے والی عورت کے لیے
آسمانی نیلے پھول چاہییں
یلو کیب میں ہمیشہ کی نیند سوئے ہوئے دو نوجوانوں کو
گدگدانے کے لیے
ہمیں خشک پھول چاہییں
مسخ کیے ہوئے جسم کو سجا کر
اصلی صورت میں لانے کے لیے
ہمیں بہت سارے پھول چاہییں
اُن زخمیوں کے لیے
جو اُن اسپتالوں میں پڑے ہیں
جہاں جاپانی یا کسی اَور طرح کے راک گارڈنز نہیں ہیں
ہمیں بہت سارے پھول چاہییں
کیونکہ ان میں سے آدھے مر جائیں گے
ہمیں رات میں کھلنے والے پھولوں کا ایک جنگل چاہیے
اُن لوگوں کے لیے
جو فائرنگ کے وجہ سے نہیں سو سکے
ہمیں بہت سارے پھول چاہییں
بہت سارے افسردہ لوگوں کے لیے
ہمیں گم نام پھول چاہیں
بے ستر کی گئی ایک لڑکی کو ڈھانپنے کے لیے
ہمیں بہت سارے پھول چاہییں
ہمیں بہت سارے پھول چاہییں
بہت ساری رقص کرتی بیلوں پر لگے
جن سے ہم اس پورے شہر کو چھپانے کی کوشش کر سکیں